ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ہائی کورٹس کو نئے چیف جسٹسز کی تقرری، کالجیم کی سفارشات پر دو ماہ بعد عملدرآمد

ہائی کورٹس کو نئے چیف جسٹسز کی تقرری، کالجیم کی سفارشات پر دو ماہ بعد عملدرآمد

Sun, 22 Sep 2024 11:00:07    S.O. News Service

نئی دہلی، 22/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) تقریباً دو ماہ کی طویل انتظار کے بعد، بالآخر کالجیم کی سفارشات پر 8 ہائی کورٹس میں چیف جسٹسز کی تقرری کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جس کی اطلاع مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر فراہم کی۔

قابل ذکر ہے کہ یہ تقرریاں گزشتہ کافی وقت سے اٹکی ہوئی تھیں۔ چیف جسٹس کے سلسلے میں سپریم کورٹ کالجیم کے ذریعہ سفارشات 11 جولائی کو کی گئی تھیں۔ حالانکہ 17 ستمبر کو اس نے 4 ہائی کورٹس مین چیف جسٹس کی تقرری کے سلسلے میں اپنی گزشتہ سفارشات کو بدل دیا تھا۔ جو 8 تقرریاں ہوئی ہیں، وہ اس طرح ہیں…

  • جسٹس منموہن (فی الوقت دہلی ہائی کورٹ کے کارگزار چیف جسٹس) کو دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی شکل میں مقرر کیا گیا۔
  • جسٹس راجیو شکدھر (فی الوقت دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس) کو ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی شکل میں تقرری کی گئی۔
  • جسٹس سریش کمار کیت (دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس) کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی شکل میں تقرری ملی۔
  • جسٹس اندر پرسنّ مکھرجی (کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس) کو میگھالیہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی شکل میں تقرری کی گئی۔
  • جسٹس نتن مادھوکر جمدار (بامبے ہائی کورٹ کے جسٹس) کو کیرالہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی شکل میں تقرری کی گئی۔
  • جسٹس تاشی ربستان (جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے جسٹس) کو جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی شکل میں تقرری کی گئی۔
  • جسٹس کے آر شری رام (بامبے ہائی کورٹ کے جسٹس) کو مدراس ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی شکل میں تقرری کی گئی۔
  • جسٹس ایم ایس رام چندر راؤ (فی الوقت ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس) کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی شکل میں تقرری کی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کے کالجیم نے 11 جولائی کو ان ہائی کورٹس کے لیے سفارشات کی تھیں۔ اس کے تقریباً دو ماہ بعد 17 ستمبر کو کالجیم نے تین ججوں کی سفارشات میں ترمیم کی، جن میں جسٹس سریش کمار کیت، جسٹس تاشی ربستان اور جسٹس جی ایس سندھوالا شامل تھے۔ کالجیم نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ جسٹس جی ایس سندھوالیا (پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ) کو ہماچل پردیش ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنایا جائے، جو جسٹس شکدھر کی 18 اکتوبر کی سبکدوشی کے بعد اس عہدہ کو سنبھالیں گے۔


Share: